Pages

Tuesday, June 30, 2015

أ لجھے تو تلخیوں کی بھی حد سے گزر گے 

أ لجھے تو تلخیوں کی بھی حد سے گزر گے ؛
ٹوٹے تو کرچیوں کی بھی حد سی گزر گے
نفرت ہوئی کسی سے تو بے انتہا ہوئی
چاہا تو چاہتوں کی بھی حد سے گزر گے
ہم نے خدا سے کچھ بھی نہ منگا مگر اسے
منگا تو سسکیوں کی بھی حد سی گزر گے 


1 comment:


  1. أ لجھے تو تلخیوں کی بھی حد سے گزر گے ؛
    ٹوٹے تو کرچیوں کی بھی حد سی گزر گے
    نفرت ہوئی کسی سے تو بے انتہا ہوئی
    چاہا تو چاہتوں کی بھی حد سے گزر گے
    ہم نے خدا سے کچھ بھی نہ منگا مگر اسے
    منگا تو سسکیوں کی بھی حد سی گزر گے

    ReplyDelete