Follow Me@facebook:Kiran Dairy
Follow Me...@Twitter:Kiran Dairy
Follow Me@ +Google:Kiran Dairy

Saturday, June 27, 2015

سامنے منزل تھی اور پیچھے 

سامنے منزل تھی

 اور پیچھے اس کی آواز 

روکتا تو سفر جاتا 

چلتا تو بچھڑ جاتا 

میخانہ اس کا تھا 

محفل بھی اس کی  

اگر پیتا تو ا یمان جاتا 

نہ پیتا تو صنم جاتا 

سزا ایسی ملی مجھہ کو
زخم ایسے لگے دل پر 

چھپیا تا تو جگر جاتا 

سناتا تو بکھر جاتا 


1 comment:

  1. سامنے منزل تھی
    اور پیچھے اس کی آواز
    روکتا تو سفر جاتا
    چلتا تو بچھڑ جاتا
    میخانہ اس کا تھا
    محفل بھی اس کی
    اگر پیتا تو ا یمان جاتا
    نہ پیتا تو صنم جاتا
    سزا ایسی ملی مجھہ کو
    زخم ایسے لگے دل پر
    چھپیا تا تو جگر جاتا
    سناتا تو بکھر جاتا
    -

    ReplyDelete

Archive

Top View Poetry