Follow Me@facebook:Kiran Dairy
Follow Me...@Twitter:Kiran Dairy
Follow Me@ +Google:Kiran Dairy

Thursday, March 12, 2015

گویا انداز شاہانہ ہے امیروں جیسا

گویا انداز شاہانہ ہے امیروں جیسا 
میرے اندر کا ہے انسان فقیروں جیسا
ہم نے چہرے پہ سجا رکھی ہے شہر کی رونق 
میرے دل کا عالم ہے ویران جزیروں جیسا
اس کے اوصاف و خصائل نے مجھے جیت لیا 
میرے مریدوں میں وہ شخص تھا پیروں جیسا
اس سے پہلے تھی اسیری بھی رہائی جیسی 
اب کے آزادی میں ہے حال اسیروں جیسا
اسکو گنوا کر ہیں خسارے اب تک محسن 
وہ جو ایک شخص تھا میرے پاس ہیروں جیسا

No comments:

Post a Comment

Archive

Top View Poetry